بارش ضرورت سے زائد ہوجائے تو کیا کہا جائے؟

This post about بارش ضرورت سے زائد ہوجائے تو کیا کہا جائے؟ is all you'll ever need. So let's not waste any more time and start exploring this dua in detail.

اَللّٰھُمَّ حَوَالَیْنَا وَلَا عَلَیْنَا، اَللّٰھُمَّ عَلَی الْاٰکَامِ وَالظِّرَابِ وَبُطُوْنِ الْاَوْدِیَۃِ وَمَنَابِتِ الشَّجَرِ
اے اللہ! ہمارے اردگرد بارش برسا اور (اب) ہم پر نہ (برسا)۔ اے اللہ! ٹیلوں، پہاڑیوں، وادیوں کے درمیان اور درختوں کے اُگنے کی جگہوں پر (بارش برسا۔)

بارش ضرورت سے زائد ہوجائے تو کیا کہا جائے؟ - More Details

اسلامی روایت میں، مخصوص دعائیں ہیں جو مختلف حالات اور حالات میں پڑھنے کی سفارش کی جاتی ہیں۔ ایسی ہی ایک صورتحال ہے جب ضرورت سے زیادہ بارش ہو جائے۔

نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے پیروکاروں کو شدید بارش کے دوران درج ذیل دعا پڑھنے کی تعلیم دی:

“اللّٰہُمَّا سَیِّیْبَانَ نَفِیْنَ” جس کا مطلب ہے “اے اللہ اس کو نفع بخش بارش بنا۔”

یہ دعا ایسے وقت میں اللہ کی رحمت اور رحمت حاصل کرنے کا ایک طریقہ ہے جب زیادہ بارش نقصان اور نقصان کا باعث بن سکتی ہے۔ یہ ایک یاد دہانی ہے کہ مشکل حالات میں بھی ہمیں اللہ کی طرف رجوع کرنا چاہیے اور اس کی مدد اور رہنمائی حاصل کرنی چاہیے۔

اس دعا کے علاوہ، اور بھی دعائیں اور دعائیں ہیں جو مسلمانوں کو مختلف موسمی حالات، جیسے کہ طوفان یا خشک سالی کے دوران پڑھنے کی ترغیب دی جاتی ہے۔ یہ دعائیں اللہ پر ہمارے انحصار اور ہماری زندگی کے تمام پہلوؤں میں اس کی رحمت اور برکتوں کی ضرورت کی یاد دہانی کا کام کرتی ہیں۔